مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز تہران میں 39ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایرانی صدر نے مغربی ریاستوں کی جانب سے ایرانو فوبیا پھیلانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے لوگوں کے دلوں میں ایران کا خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں کے ایرانوفوبیا پھیلانے کی وجہ مذہب پر توجہ دینا اور اسلامی جمہوریہ میں عوام کے مطالبات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مذہبی جمہوریت، دینی تعلیمات اور عوام کے مطالبات سننے کا رول ماڈل ہے۔
درایں اثنا آیت اللہ رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن کی تعلیمات پر عمل ہی وہ راز ہے جس کے ذریعے اسلامی معاشرہ تمام سازشوں اور دباؤ سے بچ جاسکتا ہے۔
انہوں نے بعض یورپی ریاستوں میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ قرآن مجید معاشرے کے دلوں میں بسا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مغرب میں کچھ لوگ ثقافتی بندگلی میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کے لیے باہر نکلنا مشکل ہے، اسی لیے وہ قرآن اور پیغمبر اسلام ﴿ص﴾ کی توہین کا سہارا لے رہے ہیں۔