یوکرینی میڈیا نے کہا ہے کہ امریکی صدر کچھ دیر پہلے غیر اعلانیہ دورے پر دارالحکومت کیف پہنچے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی میڈیا نے کچھ فوٹیج نشر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن کچھ دیر پہلے ایک غیر متوقع دورے پر یوکرین کے دارالحکومت کیف پہنچے ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد بائیڈن نے کیف شہر میں جنگ میں مرنے والوں کے میموریل اسکوائر کا بھی دورہ کیا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بائیڈن کے ساتھ اپنی ملاقات کی تصاویر پوسٹ کیں اور لکھا کہ جو بائیڈن، کیف میں خوش آمدید! آپ کا یوکرین کا دورہ یوکرین کے تمام لوگوں کے لیے حمایت کی ایک بہت اہم علامت ہے۔

ویب سائٹ Axios نے یوکرینی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے  کہ جو بائیڈن کچھ دیر کے بعد زیلنسکی اور یوکرینی حکومت کے متعدد سینئر وزراء سے ملاقات اور بات چیت کرنے والے ہیں۔

امریکہ کے صدر نے ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کر کے یوکرین میں اپنی موجودگی کی تصدیق کی۔ بائیڈن نے لکھا کہ یوکرین پر روس کے یکطرفہ حملے کے ایک سال مکمل ہونے موقع پر میں آج کیف میں ہوں تاکہ صدر زیلنسکی سے ملاقات اور یوکرین کی جمہوریت، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعلان کروں۔

بائیڈن نے مزید کہا کہ جب پوٹن نے تقریباً ایک سال قبل یہ حملہ شروع کیا تھا تو اس کا خیال تھا کہ یوکرین کمزور ہے اور مغرب تقسیم اور بکھر ہوا ہے۔ اس نے سوچا تھا کہ وہ ہم سے آگے نکل سکتا ہے لیکن وہ غلط تھا۔ گزشتہ ایک سال کے دوران امریکہ نے یوکرین کے دفاع کے لیے بحر اوقیانوس سے بحرالکاہل تک ممالک کا اتحاد بنایا، بے سابقہ فوجی، اقتصادی اور انسانی حقوق کی امداد کے ساتھ یہ تعاون جاری رہے گا۔