مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مشرقی وسطی میں امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کیا گیا جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں بغیر پائلٹ کا ایرانی ساختہ ایک ڈرون کو مار گرایا ہے جو مبینہ طور پر ایک امریکی فوجی اڈے کی جاسوسی کی کوشش کررہا تھا۔
سینٹ کام کی ٹویٹ میں دعوی کیا گیا کہ 14 فروری کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 2:30 پی ایم [11:30 GMT] پر شام میں امریکی افواج نے شمال مشرقی علاقوں میں ایک گشتی اڈے، مشن سپورٹ سائٹ کونوکو کی جاسوسی کرنے کی کوشش کرنے والے ایرانی ساختہ بغیر پائلٹ ڈرون کو مار گرایا۔
سینٹ کام نے اپنی ٹویٹ میں ڈرون کو تباہ کرنے کی تصویر بھی شئیر کی۔
یاد رہے کہ امریکہ، دمشق کے احتجاج کے باوجود شام میں کرد مسلح گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔ امریکی فوج اس وقت الحسکہ، رقہ، حلب اور دیر الزور کے صوبوں کے کچھ حصوں پر کنٹرول رکھتی ہے جہاں شام کے سب سے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر واقع ہیں۔
شامی حکومت شمالی اور مشرقی شام کی نام نہاد خود مختار انتظامیہ کو تسلیم نہیں کرتی اور امریکی فوج کی موجودگی کو اپنی سرزمین پر قبضہ قرار دیتی ہے۔
شام کے سرکاری ذرائع نے تقریباً تین ہفتے قبل اطلاع دی تھی کہ امریکہ نے شام کے وسائل کو چوری کرنے کے لیے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (SDF) کے نام سے جانی جانے والی کرد ملیشیا کے تعاون سے شمال مشرقی شام میں اپنے اڈوں پر ہتھیار اور گولہ بارود منتقل کر دیا ہے۔