مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان 20 تعاون کی دستاویزات اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تقریب دونوں ملکوں کے صدور اور وزراء کی موجودگی میں چین کی نیشنل پیپلز کانگریس میں منعقد ہوئی۔
ایرانی اور چینی حکام نے کرائسس مینجمنٹ، سیاحت، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماحولیات، بین الاقوامی تجارت، انٹیلیکچول پراپرٹی، زراعت، برآمدات، صحت کی دیکھ بھال، میڈیا، کھیلوں اور ثقافتی ورثے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کی 20 دستاویزات اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔
خیال رہے کہ آیت اللہ رئیسی چینی نئے سال میں چین کے صدر کے پہلے سینئر مہمان ہیں اور شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کر رہے جبکہ تہران اور بیجنگ نے ایران اور چین کے 25 سالہ مشترکہ جامع پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے زبردست اقدامات کیے ہیں۔ اور دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات بلند ترین سطح پر ہیں۔
یاد رہے کہ ایران اور چین کے صدور آج ملاقات کرنے والے ہیں۔
چین اسلامی جمہوریہ ایران کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور ایرانی محکمہ کسٹمز کے گزشتہ 10 ماہ کے اعدادوشمار کے مطابق چین 12 ارب 600 ملین ڈالر کے ساتھ ایران کا اہم ترین برآمدی ملک ہے اور دوسری جانب ایران نے اس عرصے میں چین سے 12 ارب 700 ملین ڈالر کی درآمدات کی ہیں۔
پیر کی شام چین روانگی سے قبل آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ ان کے دورہ چین کے دوران تہران اور بیجنگ کے درمیان 20 مختلف مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ آیت اللہ رئیسی نے گزشتہ 18 مہینوں میں 9 ملکوں کا دورہ کیا ہے۔