افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے سینئر حکام اپنے سربراہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کو ان کے منصب سے ہٹانے پر غور کر رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی- روزنامہ کابل ٹائمز  کے مطابق نیوز چینل، نیوز 18 نے اپنی ایک خبر میں بتایا ہے کہ طالبان کے سینئر حکام لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے اپنے سربراہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کو ان کے منصب سے ہٹانے کے آپشن پر غور کررہے ہیں۔

مذکورہ چینل کے مطابق طالبان کے موجودہ سربراہ ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کے ممکنہ جانشین ملا عبدالغنی برادر ہوں گے۔

طالبان رہنماوں کا خیال ہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کا معاملہ طالبان کے اتحاد میں رخنہ پڑنے کے لئے خطرہ شمار ہوتا ہے۔

ایک باخبر ذریعے نے نیوز 18 کو بتایا کہ طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کا ایسے شخص کے طور پر نام سامنے آنا کہ جو  آخوندزادہ کو ہٹائے جانے کی صورت میں ممکنہ طور پر ان کی جگہ لیں گے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بات چیت ابتدائی مراحل میں ہے۔

در ایں اثنا طالبان نے تا حال اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

خیال رہے کہ طالبان نے کچھ عرصہ قبل اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین پر تا اطلاع ثانوی یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔