پاکستان میں کورونا وائرس کی اس تبدیل شدہ قسم واقعہ رونما ہوا ہے جو اس سے قبل چین میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر متاثر کرچکا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسِس سےوابستہ ماہرین نے کراچی میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ (جینیاتی طور پر تبدیل شدہ وائرس) کی موجودگی کی تصدیق کردی ہے۔

واضح رہے کہ اس کا نام بی ایف 7 رکھا گیا تھا جو پہلے ہی چین میں بڑے پیمانے پر متاثرکرچکا ہے اور اب بھی وہاں موجود ہے۔ ماہرین نے اس نئے ویریئنٹ کی جینیاتی سیکوئینسنگ کی تصدیق کی ہے۔ اس طرح یہ پاکستان میں رونما یا پہنچنے والا بی ایف سیون کا پہلا کیس بھی ہے۔

ڈاؤ یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر پروفیسر سعید خاں نے کہا ہے کہ ان کی جدید تجربہ گاہ میں نت نئے ویریئنٹ کی مسلسل سیکویئنسنگ کی جاتی ہے۔ اس تناظر میں ہدایات دی گئی ہیں کہ تمام شہری کورونا سے وابستہ تمام حفاظتی اقدامات (ایس او پیز) کی پر عملدرآمد کرے۔ڈاکٹر سعید خان نے کہا کہ اس نئے تبدیل شدہ وائرس کے پھیلاؤ پر غور کرنا ہے۔ شہری سماجی فاصلے، ماسک لگانے اور بوسٹرڈوز سے خود کو محفوظ بناسکتےہیں۔ شہری اگر اپنے اندر علامات محسوس کریں تو خود کو فوری طور پر قرنطینہ کریں۔