حزب اللہ نے ایک بیان میں فرانسیسی میگزین کے مذہبی قیادت اور علماء کے خلاف حالیہ توہین آمیز کارٹونز کی مذمت کرتے ہوئے فرانس پر زور دیا کہ وہ توہین آمیز اقدامات کے خلاف کارروائی کرے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ نے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے مذہبی علامتوں اور مقدسات کو پامال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فعل کے ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے کیونکہ اس نے پوری امت کے مقدسات اور وقار پر حملہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ سلم، حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام اور آسمانی ادیان کے مقدسات کی توہین کے بعد بدنام زمانہ چارلی ایبڈو نے ایک بار پھر مسلمانوں کے مقدسات اور مذہبی علاماتوں کی توہین کی۔

مذہبی قیادت اور علماء کے خلاف چارلی ہیبڈو کے حالیہ توہین آمیز کارٹونز کی مذمت کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کہا کہ حالیہ دنوں میں توہین آمیز کارٹونز کی شکل میں آج کی دنیا میں سب سے بلند اسلامی اور دینی عہدے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حضرت امام خامنہ ای (دام ظلہ) نہ صرف ایک عظیم ملک کے رہبر ہیں بلکہ امت کے امام اور کروڑوں مومنین کے دینی مرجع اور مذہبی پیشوا ہیں۔ وہ انسانیت، حریت، کرامت، مقاومت اور استقامت کا عظیم استعارہ ہیں۔ وہ آج اسلام کی علامت، اس کا مینار، اس کا چمکتا ہوا سورج اور دنیا کے ظالموں اور استکباری طاقتوں کے سامنے اس کی گرجتی آواز ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ حزب اللہ مذکورہ میگزین کے مذموم عمل کی شدید مذمت کرتی ہےاور دنیا کے تمام حریت پسند اور شریف لوگوں سے اس اقدام کو مسترد کرنے اور شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

حزب اللہ نے فرانس کی حکومت سے بھی کہا کہ وہ اس طرح کی حرکتوں میں ملوث افراد کو سزا دینے اور امت اسلامیہ کے تقدس اور وقار کی توہین کرنے پر انہیں جوابدہ ٹھہرانے کے لیے سنجیدہ اور فیصلہ کن اقدام کرے۔بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آزادی رائے، اظہار رائے کی آزادی اور میڈیا کی آزادی کے نعروں کے پیچھے چھپے ہوئے عناصر بے نقاب ہو چکے ہیں اور یہ انہیں کوئی فائدہ نہیں دے گا۔ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ مغرب کس طرح مختلف آراء، موقف یا میڈیا کے ساتھ سختی سے پیش آتا ہے جب وہ اس کے بنیادی سیاسی مفادات سے متصادم ہوتے ہیں۔

آخر میں حزب اللہ نے فرانس کی حکومت پر زور دیا کہ وہ ایران کے ساتھ اپنے سیاسی تنازعے کو چارلی ہیبڈو جیسے بے شرم میگزین کو مسلمانوں، ان کے مقدسات کی حرمت اور مذہبی شخصیات اور علامتوں کے وقار کو مجروح کرنے کی اجازت دینے سے الگ کرے اور ان کے ساتھ اس جرم میں شریک نہ ہو۔

لیبلز