مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کے روز روس، وینزویلا، ملائیشیا اور مالی کے نئے سفیروں کی اسناد وصول کیں۔
آیت اللہ رئیسی کا ایران اور روس کے اسٹریٹجک اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
آیت اللہ رئیسی نے تہران میں روس کے نئے سفیر الیکسی دیدوف کے ساتھ ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ایران اور روس کے درمیان تعاون کے سازگار شعبوں کی طرف اشارہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
روسی سفیر دیدوف نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹجک اقتصادی تعاون نے پابندیوں کی پالیسی پر مغربی ممالک کو مایوس کیا ہے۔
حکومت ایران مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کو ترجیح دیتی ہے۔
ایران میں ملائیشیا کے نئے سفیر خیری بن عمر نے بھی اتوار کو ایرانی صدر کو اپنی اسناد پیش کیں۔
ایران کے صدر نے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد ایران اور ملائیشیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت کی ترجیح مسلم ممالک کے ساتھ اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی تعلقات کو گہرا اور فروغ دینا ہے۔
آیت اللہ رئیسی نے مزید کہا کہ پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے ترقی اور پیشرفت کی طرف بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایران اور ملائشیا کے تعاون کو فروغ دینے کے لیے موجودہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔
خیری بن عمر نے کہا کہ ایران اور ملائیشیا تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں۔
امریکہ توانائی کی ضروریات کی وجہ سے وینزویلا سے قربت کا خواہاں ہے۔
ایران میں وینزویلا کے نئے سفیر جوزے رافیل سلوا اپونٹے کے ساتھ ایک الگ ملاقات میں صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ وینزویلا کے صدر کے حالیہ دورہ ایران کے دوران تہران-کاراکاس دوطرفہ تعاون کے حوالے سے سازگار معاہدے طے پائے ہیں۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ معاہدوں پر عمل درآمد دونوں ممالک کی متنوع صلاحیتوں کو عملی شکل دے سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے وینزویلا کے عوام کی آزادی اور خودمختاری کے جذبے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکیوں کی وینزویلا کے قریب آنے کی خواہش صرف توانائی کے وسائل کی ضرورت کی وجہ سے ہے۔
جوزے رافیل سلوا اپونٹے نے اپنی طرف سے کہا کہ وینزویلا کی حکومت اور عوام ایرانی حکومت اور عوام کی حمایت کے لیے شکر گزار ہے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو وسعت دینے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ایران افریقی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
اتوار کو ایک اور ملاقات میں تہران میں مالی کے نئے سفیر محمد مائیگا نے بھی ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی کو اپنی سفارتی اسناد پیش کیں۔
آیت اللہ رئیسی نے تاکید کی کہ انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔
افریقی ممالک کے بارے میں مغربی ریاستوں کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ مغرب والے افریقہ میں مدد کے لیے نہیں آئے بلکہ افریقی لوگوں کی اپنی نوآبادیات بنانے اور دولت لوٹنے کے لیے آئے تھے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ افریقی ممالک بغیر کسی بیرونی مداخلت کے اور اپنے بھرپور وسائل اور انسانی قوت پر انحصار کے ذریعے ہی ترقی، خودمختاری اور آزادی حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے مالی سمیت افریقی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ایران کی آمادگی کا بھی اعلان کیا۔
ایران کی ترقی کو سراہتے ہوئے محمد مائیگا نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک تہران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔