مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ اجلاس میں انسداد دہشت گردی سے متعلق گزشتہ میٹنگ میں کیے جانے والے فیصلوں کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ علاوہ ازیں ملک کی معاشی و سکیورٹی صورت حال بہتر بنانے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سمیت سروسز چیفس اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان شریک ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو اجلاس میں شرکت کے لیے خصوصاً مدعو کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت 30 دسمبر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں وفاقی وزرا، سروسز چیفس اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ شریک تھے۔ اجلاس میں شرکا نے دو ٹوک رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی مفادات پر کوئی آنچ آنے نہیں دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو قومی سلامتی کے کلیدی تصور کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیں گے۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورت حال اور چیلنجز پر بریفنگ دیتے ہوئے حکمت عملی اور اقدامات سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا تھا۔ جب کہ وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے افغانستان کی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے رابطوں سے آگاہ کیا تھا۔