مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں سینیٹر فاروق حامد نائیک، سعدیہ عباسی، انوار الحق کاکڑ، مشتاق احمد، وزیر برائے سیفران سینیٹر محمد طلحہ محمود، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے آغاز میں سابق فاٹا کے صنعتی اداروں کے حوالے سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی/سیلز ٹیکس کے بقایا جات کے استثنا کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس میں مالاکنڈ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے عہدیداروں نے کمیٹی سے درخواست کی کہ سابق فاٹا اور پاٹا میں واقع اسٹیل، گھی و کوکنگ آئل کی 86 صنعتوں کوروبہ ماضی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے چھوٹ کی تجویز دی جائے۔
علاوہ ازیں ایف بی آر کو ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی واپسی کی اجازت دینے یا ٹیرف ایریاز میں سپلائی کے بدلے اس کی ایڈجسٹمنٹ، سابق فاٹا میں تیل،گھی اور اسٹیل کی صنعتوں کو بجلی کے بلوں میں ٹیکس سے استثنا، سابق فاٹا اور پاٹا کو ایف بی آر کے زیر انتظام لیویز میں چھوٹ کی مدت میں مزید 5 سال کی توسیع کے لیے وفاقی حکومت کو فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 میں ترامیم کی تجویز پیش کریں۔