بھارت کی ریاست بہار میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم 39افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیاہےکہ زہریلی شراب پینے سے زیادہ تر اموات بھارت کی مشرقی ریاست بہار کے دو گاؤں میں ہوئی ہیں جہاں شراب بنانے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد ہے۔

رپورٹ کے مطابق شراب بنانے اور فروخت کرنے کے حوالے سے ایسی پابندیاں بھارت کی متعدد ریاستوں میں پائی جاتی ہیں مگر غیرمعیاری تیار کی جانے والی شراب بلیک مارکیٹ میں سستی قیمت پر فروخت کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہر سال سیکڑوں افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔

گزشتہ روز بھارتی ریاست بہار کے ضلع سران میں زہریلی شراب پینے سے طبیعت بگڑنے کے بعد لوگوں نے قے کرنا شروع کردی، تاہم ہسپتال منتقل کرتے وقت 3 افراد راستے میں ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر افراد گزشتہ روز اور آج علاج کے دوران ہلاک ہوگئے جہاں مقامی میڈیا نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 39بتائی ہے۔