افغانستان میں جب سے طالبان برسراقتدار آئے ہیں اب تک دونوں ملکوں کے درمیان کئی بار سرحدی جھڑپیں ہو چکی ہیں اور دونوں ہی ممالک ایک دوسرے پر چھڑپ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ سے نقل کیاہےکہ افغانستان میں جب سے طالبان برسراقتدار آئے ہیں اب تک دونوں ملکوں کے درمیان کئی بار سرحدی جھڑپیں ہو چکی ہیں اور دونوں ہی ممالک ایک دوسرے پر چھڑپ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔

گذشتہ ہفتے بھی پاکستان کی سرحدی فوج نے افغانستان کی سرحد کے قریب دہشت گرد عناصر کے خلاف کاروائی کی تھی۔

افغانستان سے ملنے والے پاکستان کے شمالی علاقے برسوں سے دہشت گرد گروہوں من جملہ ٹی ٹی پی کی پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کو اسپین بولدک میں طالبان کی سیکورٹی فورس اور پاکستان کی سرحدی سیکورٹی فورس کے درمیان ایک بار پھر جھڑپ ہوئی ہے۔
ان ذرائع نے اس جھڑپ میں ہونے والے ممکنہ نقصان کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا۔