مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ اس کی فورسز نے مشرقی صوبہ خراسان رضوی میں "جیش الظلم" دہشت گرد گروہ سے وابستہ دہشت گرد تنظیم کے ارکان کو گرفتار کیا ہے۔
صوبہ خراسان رضوی کی سپاہ پاسداران امام رضا ﴿ع﴾ کے تعلقات عامہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم جیش الظلم سے تعلق رکھنے والی ٹیم نے مقدس شہر مشہد میں عدم استحکام پیدا کرنے، بدامنی پھیلانے اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دہشت گردوں نے خراسان رضوی کے گورنر کے دفتر پر بھی حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
بیان کے مطابق دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دوسرے صوبوں میں دہشت گردوں کے تمام ایجنٹوں اور سہولت کاروں کی بھی شناخت کر لی گئی ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔
خیال رہے کہ قبل ازیں ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے حکام نے تصدیق کی تھی کہ اہل سنت عالم مولوی عبدالواحد روگی کو نامعلوم افراد نے اغوا کر کے قتل کر دیا ہے۔
صوبہ سیستان و بلوچستان کے پراسیکیوٹر مہدی شمس آبادی نے بتایا کہ مولوی عبد الواحد جمعرات کو اپنی مسجد میں موجود تھے لیکن نامعلوم افراد نے انہیں عقبی دروازے سے بلایا اور انہیں ایک بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں زبردستی بٹھا کر لے گئے۔
شمس آبادی نے کہا کہ مقامی فورسز جمعرات سے ہی عالم دین کا پتہ لگانے کے لیے متحرک ہو گئی تھیں جبکہ آج جمعے کے روز خاش شہر میں ان کی لاش سڑک کے کنارے سے ملی۔ انہوں نے بتایا کہ مولوی عبد الواحد کو تین گولیاں لگیں جو ان کے سر کو پار کرتے ہوئے باہر نکلیں۔