مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی خاتون کوہ پیما الناز رکابی اس وقت ایران مخالف میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں جب انہوں نے جنوبی کوریا میں کوہ پیمائی کے مقابلوں کے دوران ایک مرتبہ اسکارف کے بغیر مقابلوں میں شرکت کی تھی۔ اس بات کو ایران مخالف میڈیا نے بہت ہی زیادہ اچھالا جبکہ الناز رکابی نے وطن واپسی پر اپنے فعل پر باقاعدہ معافی مانگی اور اسے اپنی غلطی قرار دیا تھا۔
اسی میڈیا پروپگینڈا کے تسلسل میں حالیہ دنوں کے دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ الناز رکابی کے بھائی داود رکابی کے گھر کے ایک حصے کو مسمار کیا جا رہا ہے جبکہ داود رکابی اس پر شور شرابا اور واویلا مچا رہا ہے۔
در ایں اثنا الناز رکابی اور ان کے کوہ پیمائی کے مقابلوں میں بغیر اسکارف شرکت کے معاملے کو ایک مرتبہ پھر اچھالا جانے لگا اور عالمی سطح پر اور ایران مخالف میڈیا نے الناز کے بھائی کے گھر کو مسمار کرنے کے بارے میں کہنا شروع کردیا کہ ایرانی حکومت نے الناز رکابی کا گھر مسمار کردیا کیونکہ انہوں نے اسلامی ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اسکارف مقابلے میں شرکت کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق مسمار کیا جانے والا گھر الناز رکابی کا گھر نہیں ہے بلکہ ان کے بھائی داود رکابی کا گھر ہے جو غیر قانونی تجاوزات پر مشتمل تھا اور کئی مرتبہ کے نوٹسز کے باوجود داود رکابی نے توجہ نہیں دی اور گھر کے غیر قانونی تجاوزات والے حصے کو ختم نہیں کیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق صوبہ زنجان کے چیف جسٹس اسماعیل صادقی نیارکی نے سوشل میڈیا پر زرعی زمینوں اور باغات کی زمین میں بنائی گئی داؤد روکابی کی غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کرنے کے ویڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے محکمہ زراعت کے نوٹسز پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے اس گھر کو مسمار کیا گیا ہے۔
صوبہ زنجان کی عدلیہ کے سربراہ نے کیس کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مورخہ 2021-10-18 کو صوبائی محکمہ جہاد زراعت نے ایران کی قومی کوہ پیمائی ٹیم کی رکن الناز رکابی کے بھائی داؤد رکابی کے خلاف غیر قانونی تعمیرات اور 120 مربع میٹر زرعی اراضی کے استعمال کی غیر قانونی تبدیلی کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا اور متعدد مرتبہ نوٹس جاری کئے تھے کہ مذکورہ شخص خود ان تجاوزات کو ختم کر دے۔ تاہم متعلقہ ادارے کی جانب سے دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ عدالت سے رجوع کیا گیا جس کے بعد عدالتی تحقیقات انجام دی گئیں اور عدالت کے ابتدائی فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل بھی دائر کی گئی۔ نظرثانی کے بعد مذکورہ شخص کو عمارت گرانے اور جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
صادقی نیارکی نے مزید کہا کہ2022-05-25 کو صوبائی محکمہ جہاد زراعت نے اعلان کیا کہ اس نے زرعی اراضی کے استعمال کی غیر قانونی تبدیلی کے 90 مربع میٹر حصے کو ختم کردیا ہے جبکہ 30 مربع میٹر غیر قانونی تعمیرات بچ گئیں ہیں اور یہ بقیہ حصہ محکمہ جہاد زراعت کے افسران کی طرف سے 2022-06-11 کو مسمار کر دیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر یہ پھیلا جا رہا ہے کہ جنوبی کوریا کے شہر سیول میں ہونے والی حالیہ ایشین چیمپئن شپ میں داؤد رکابی کی بہن الناز رکابی نے فائنل میں بغیر حجاب شرکت کی اور ان کے اس اقدام کی وجہ سے یہ گھر مسمار کیا گیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا اس دعوے اور خبر کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے کیونکہ گھر مسمار کرنے کے حکم پر عملدرآمد کی تاریخ اور الناز رکابی کے مقابلے کی تاریخ میں تقریباً 4 مہینوں کا فاصلہ ہے۔
صوبہ زنجان کے چیف جسٹس نے کہا کہ اس کلپ کو طے شدہ مقاصد کے تحت مخصوص وقت میں وائرل کیا گیا ہے اور کلپ میں موجود تضاد بیانی اور سائبر اسپیس میں پھیلائی جانے والی خبروں کو مدنظر رکھتے اس کلپ کا سہارا لینا صحیح نہیں ہے اور ہر شخص کو قانون کی پابندی کرنی چاہیے، خواہ اس کا پیشہ اور کھیلوں کے حوالے سے اس کا مقام کچھ بھی ہو۔