مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستان کے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ پولیس نے درج کیا جس پر ارشد شریف کی والدہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا قتل ہوا اور قتل کا مقدمہ میں ہی درج کروں گی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ارشد شریف کی میڈیکل رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے آج رات تک قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ کی جانب سے دیئے گئے حکم کے بعد ارشد شریف قتل کیس کی ایف آئی آر اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں 3 افراد کو نامزد کیا گیا جن میں وقار احمد ولد افضل احمد، خرم احمد ولد افضال احمد اور طارق احمد وصی ولد محمد وصی کے نام شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ارشد شریف قتل کیس کی ایف آئی آر پولیس کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔