ایرانی وزیر خارجہ نے حالیہ دنوں میں ایک دو یورپی وزراء کی جانب سے غیرسفارتی زبان استعمال کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین دہشت گرد گروہوں کے عزائم کا شکار ہو چکی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے اعلیٰ عہدیدار جوزف بوریل نے ٹیلی فونک گفتگو میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

بات چیت اور مذاکرات میں ان کے کردار کے لیے جوزف بوریل کی تعریف کرتے ہوئے امیر عبداللہیان نے یورپ میں بعض بنیاد پرست سیاست دانوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر تنقید کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس لیے یورپی یونین کے اسٹریٹجک اہداف پرتشدد اور حتیٰ کہ دہشت گرد گروہوں کے عزائم کا شکار ہو گئے ہیں جو ان سیاست دانوں کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے یورپی یونین کو غیر تعمیری جذبات سے دور رکھنے کے لیے یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کے کردار کو اہم قرار دیا۔

امیر عبداللہیان اور بوریل نے فون پر بات چیت کے دوران جوہری معاہدے کے مذاکراتی عمل اور اسلامی جمہوریہ ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے بارے میں تازہ ترین پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

تمام فریقین کو ویانا میں طے پانے والے وعدوں کی واپسی کے لیے اپنی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے بوریل نے اس بات پر زور دیا کہ وہ سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

لیبلز