مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دار الحکومت تہران کے مصلی امام خمینی میں اس ہفتے آیت اللہ کاظم صدیقی نے نماز جمعہ کی امامت کے فرائض انجام دیئے اور نماز کے خطبوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے خطبے میں تقوی اور پرہیزگاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حضرت زینب کبری ﴿س﴾ کی ولادت اور ایران کے قومی نرس ڈے کے حوالے سے مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ حضرت زینب ﴿س﴾ بسیجی ہونے اور ولایت میں ڈوب جانے کی واضح مثال تھیں۔ یہ حقیقت اور سچائی حضرت زینب ﴿س﴾ کے وجود میں تھی کہ آپ کے تمام کام حسینی اور ولائی تھے۔ حضرت زینب﴿س﴾ نے مشکل ترین خطرات اور بحرانوں کو بہترین مواقع میں بدلا، اس لیے آپ ﴿س﴾ بسیج اور بسیجی ہونے کی اعلی ترین مثال ہیں۔
آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اگر آج ہمارا انقلاب اور ہمارے شہداء کی سربلندی اس مقام پر پہنچ چکی ہے کہ بڑے بڑے اہل معرفت جس کی آرزو رکھتے تھے تو یہ سب حضرت زینب کو نمونہ عمل بنانے کی بدولت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خودمختاری، آزادی، عزت اور طاقت کہ جس نے تھوڑے ہی عرصے میں ہمیں دنیا اور خطے میں ایک عظیم طاقت میں تبدیل کردیا ہے، حضرت زینب ﴿س﴾ کو عملی نمونہ کی برکت سے ہے۔ حضرت زینب ﴿س﴾ کے پاس ان کٹھن بحرانوں میں سوچ اور منصوبہ تھا اور انہوں نے خدائی نسخے کو عملی جامہ پہنایا، ہمیشہ اور ہر حال میں الہی فرائض کی انجام دہی اور ولی خدا کے فرمان کی تعمیل ان کے پیش رہی اور ولایت کی اطاعت میں اس قدر استوار اور مستحکم تھیں کہ ہمیشہ کے لئے ولایت کا درس دینے والی معلمہ بن گئیں۔
تہران کی نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران 43 سالوں سے تمام شیطانی اور استکباری طاقتوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے جبکہ وہ اپنے تمام تر تجربات اور پیچیدہ اور خطرناک امکانات و وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ہر ممکنہ دھمکی اور خطر آفرینی سے کام لے رہے ہیں جبکہ انہیں ہمیشہ شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ ایرانی قوم نے تمام استکباری دھمکیوں اور خطرات کو مواقع میں بدل دیا ہے کیونکہ اس قوم کا عقیدہ یہ ہے کہ پوری قوم ایک روح، ایک عقل اور ایک دھڑکتا دل ہے اور پورے عوام ایک نائب امام میں ڈوبے ہوئے ہیں اور پوری قوم ظہور امام ﴿عج﴾ کا حقیقی انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم ایک ایسی قوم ہے جس نے 43 سال تک فتنوں اور خطرناک فسادات کا سامنا کیا، عالمی جنگ سے گزری اور تاریخ کے ایک دور میں دنیا کی تمام طاقتیں ان لوگوں کے خلاف رہی ہیں لیکن یہ قوم نہ جھکی اور ولایت فقیہ کے پرچم تلے ڈٹی رہی۔