مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز سے نقل کیاہےکہ پاکستان میں ادویات اور طبی آلات کی کمی کا خطرہ منڈلانے لگا۔اس ضمن میں فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دوا کے خام مال اور طبی آلات کے لیے بینک ایل سی نہیں کھول رہے۔پاکستان فارماسیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ایل سی روکنے کے زبانی احکامات جاری کیے ہیں۔
ارشد محمود کا کہنا ہے کہ زیادہ تر فارماسوٹیکل کمپنیوں کے پاس 2 ماہ تک ادویات بنانے کا خام مال رہ گیا ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر کا کہنا ہے کہ ایل سیز نہ کھولے جانے کی غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر کا کہنا ہے کہ جن اشیاء کی درآمد روک کر درآمدات کم کرنا تھیں وہ بتا دی ہیں، میڈیسن امپورٹ پر پابندی نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ میڈیسن امپورٹ کرنے والے اپنے بینکوں سے رجوع کریں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے یہ بھی کہا ہے کہ بینک ایل سی کھولنے سے انکار کریں تو اسٹیٹ بینک کے علم میں لائیں۔