مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی وزارتِ خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کی اقتصادی کارکردگی سے متعلق اعدادوشمار پہلے ہی آئی ایم ایف کو دئیے جاچکے ہیں، اس کے علاؤہ آئی ایم ایف کے ساتھ سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق جو عالمی اداروں کی رپورٹس کے تناظر میں اعداد وشمار مرتب ہوئے وہ بھی شیئر کئے گئے۔
قبل ازیں آئی ایم ایف سے سیلاب کی تباہ کاریوں کے اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے نرمی کی درخواست کی گئی تھی، جس میں گزشتہ روز ز وزیر خزانہ کے ساتھ ہونیوالی آن لائن ملاقات میں سیلاب کے باعث پسماندہ و غریب طبقے کیلئے سبسڈیز بارے نظر ثانی کا عندیہ بھی دیا گیا گیا تھا۔اب آئی ایم ایف نے پاکستان سے سیلاب سے متعلق اخراجات کی تفصیلات سمیت بحالی اور انفراء اسٹرکچر کی تعمیر نو پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات مانگ ہیں اور آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ یہ بھی بتایا جائے کہ سیلاب بحالی اور تعمیرنو پر رواں سال کتنی رقم خرچ ہوگی جبکہ تعمیر نو میں آباد کاری کے کتنے منصوبے ہیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے طلب کی گئی تفصیلات میں مزید کہا گیا ہے کہ گھروں اور شاہراہوں کی تعمیرنو پراخراجات کی علیحدہ علیحدہ تفصیلات فراہم کی جائیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آئندہ ہفتے تمام تفصیلات آئی ایم ایف کو فراہم کردی جائیں گی جس کے بعد آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات دوبارہ ہوں گے۔