مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، بیلاروس کے صدر نے کہا کہ یورپی ملکوں کے سربراہان کا فیصلہ ہی عوام کے پر امن زندگی گزارنے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں یورپی ملکوں کے عوام امن سے رہنے کے خواہاں ہیں لیکن ان کے حکام اپنے گھروں میں لگی آگ کو بجھا نہیں سکتے۔
بیلاروس کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ جرمنی یا پورے یورپ میں اب کوئی قیادت نہیں ہے۔ لیکن یہاں تک کہ اگر ان میں سے کچھ تو اپنے گھر میں لگی آگ بھی نہیں بجھا سکے ہیں۔
لوکاشینکو نے مزید کہا کہ یورپی باشندے جنگ نہیں چاہتے۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ آج یوکرین میں کیا ہو رہا ہے۔ یہاں بیلاروس میں بھی کچھ لوگ آگ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کل اس جنگ کی آگ پورے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے گی۔
بیلاروس کے صدر نے کہاکہ یورپی ممالک کو یوکرین جنگ کا باعث بننے والے تنازعات کو اب ختم کرنا چاہئے۔
لوکاشینکو نے یورپی سربراہان مملکت کو احمق بھی قرار دیا جو امریکہ کو "نہ" نہیں کہہ سکتے اور جس کی وجہ سے خطے میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔