ایرانی وزارت خارجہ نے ایران کے اندرونی معاملات میں برطانیہ کی مداخلت اور تہران کے خلاف لندن کی نئی پابندیوں کے اعلان کے بعد برطانوی سفیر کو گزشتہ مہینوں کے دوران تیسری بار طلب کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے جنرل ڈائریکٹر نے متعدد ایرانی عہدیداروں اور ایک ادارے پر برطانیہ کی جانب سے من مانی اور بے بنیاد پابندیوں کے اعلان کے بعد برطانوی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا۔

وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ملاقات کے دوران ایران کی وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے برطانوی سفیر سائمن شیرکلف کو ملک کے اندرونی معاملات میں برطانیہ کی مداخلت پر اسلامی جمہوریہ کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا اور اس ملک کے مداخلت پسندانہ اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے اہلکار نے برطانوی سفیر سے کہا کہ تہران لندن کی طرف سے عائد کردہ "من مانی پابندیوں" کو ناقابل قبول اور بے سود سمجھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نام نہاد انسانی حقوق کے مسائل پر برطانیہ کی نئی پابندیوں کے بدلے جوابی اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

در ایں اثنا برطانوی سفیر نے کہا کہ وہ فوری طور پر لندن کو اس کی اطلاع دیں گے۔