مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے یورپی پارلیمنٹ میں کل (جمعرات) منظور کی گئی مداخلت پسندانہ قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یکطرفہ اور بے بنیاد تعصبات پر مشتمل ہے، اس لیے اسے 'باطل اور بے فائدہ' قرار دیتے ہوئے مسترد کیا جاتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ قرارداد میں تشدد کی منظم کارروائیوں اور جھوٹے اور غیر منصفانہ عنوانات کے تحت عوامی املاک اور لوگوں کی جان و مال پر حملوں کے خلاف ایران کے ضروری جوابی اقدامات پر تنقید کی گئی ہے حالانکہ فسادات کے منصوبہ ساز اور اکسانے والے جو بنیادی طور پر یورپ میں ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف معاندانہ اور پرتشدد کارروائیوں کا سہارا لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرارداد کے ذریعے یورپی پارلیمنٹ نے یہ ظاہر کیا کہ وہ ایران کی عظیم قوم کے ساتھ اپنے منتخب اور امتیازی رویے کو جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ ایران نے کبھی نہیں دیکھا کہ یورپی پارلیمنٹ نے امریکہ کی ایرانی قوم پر انسان دشمن پابندیوں کے خلاف کوئی انسانی حقوق کی قرارداد پیش کی ہو ۔
یہ کہتے ہوئے کہ محترمہ مہسا امینی کی موت کا معاملہ ابھی تک عدالتی حکام کے زیرِ تفتیش ہے اور ملک کے اعلیٰ ترین حکام کی طرف سے اس کی پیروی کی ضرورت ہے، ترجمان نے کہا کہ یہ قرارداد اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں بنیاد پرست عناصر صرف اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنی دشمنی کو ظاہر کرنے کے لئے کچھ تلاش کریں۔
ناصر کنعانی نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام فریقوں کے ساتھ باہمی احترام اور مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم وہ ایرانی عوام کے خلاف دباؤ ڈالنے یا پابندیوں کے اقدامات کی کسی بھی کوشش کے خلاف ڈٹ جائے گا اور اس کا متناسب اور متقابل جواب دے گا۔
اجراء کی تاریخ: 8 اکتوبر 2022 - 13:54
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے ایران کے خلاف منظور کی گئی مداخلتی قرارداد کو کالعدم اور بے سود قرار دیا۔