مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور رہنما کپیٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت کے بعد پارٹی قائد میاں نواز شریف نے وطن واپسی کی تیاری شروع کردی۔
ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج عدالت سے آنے والے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف نے واپسی کے لیے وکلا کو جلد عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی، قانونی ٹیم جلد عدالت سے رجوع کرے گی۔ جو کیس مریم نواز کے اوپر تھا وہی ایون فیلڈ ریفرنس نواز شریف پر موجود ہے جس میں نواز شریف کو کہا گیا تھا کہ وہ پہلے عدالت کے سامنے پیش ہوں پھر اس کیس کا فیصلہ کیا جائے گا،کیس میں نامزد مریم نواز مسلسل عدالت میں پیش ہوتی رہیں اور ان کی اپیل پر آج انہیں بری کردیا گیا۔ اسی طرح اب یہی کیس نواز شریف پر موجود ہے اور وہ پیش ہوکر بری ہوجائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور وہ جلد ہی راہداری ضمانت کے لیے درخواست دائر کریں گے بعد ازاں وہ وطن واپس آکر عدالت کا سامنا کریں گے اور اسی طرح اپیل دائر کریں گے جس طرح مریم نواز نے دائر کی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی اب تک ضمانت طبی بنیادوں پر ہے اور وہ اسی بنیاد پر بیرون ملک موجود ہیں، مریم نواز کی اپیل میں سماعتوں کے دوران ججز نے جس طرح رائے دی ہیں اس سے ظاہر ہوا ہے کہ کیس میں جان نہیں ہے، ججز نے متعدد بار کہا کہ مریم نواز اگر بینیفشری ہے ہیں تو یہ کہیں بھی ثابت نہیں ہورہا اسی طرح آج ججز نے یہ بھی کہا کہ کیس میں کہیں سے بھی ثابت نہیں ہورہا ہےکہ ایون فیلڈ کے اپارٹمنٹس نواز شریف کی ملکیت ہیں۔
دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے کہا ہے کہ میں جلد پاکستان جانا چاہتا ہوں مجھ پر ایک ایک دن باہر رہنا بھاری ہے۔