ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم کے لئے سمجھوتے کے ایرانی معاشی فوائد، ریڈ لائنز کی مراعات اور صلح آمیز جوہری صلاحیت، علم اور ٹکنالوجی کی حفاظت شدید توجہ کے حامل ہیں۔  

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے مجلس شورائے اسلامی ﴿پارلمنٹ﴾ کے آرٹیکل ۹۰ کی پارلمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور پارلمنٹ کے اسٹریٹجک قانون کے نفاذ کی کیفیت اور جوہری مذاکرات کے بارے میں اٹھائے جانے والے سوالات اور ابہامات کا جواب دیا۔ 

اجلاس میں کمیٹی کے سربراہ حجة السلام پژمان فرسمیت دیگر اراکین نے ویانا سمجھوتے کے مسودے کے متعلق درپیش ابہامات کو بیان کیا اور وزیر خارجہ سے جواب طلب کیا۔  

وزیر خارجہ نے ویانا مذاکرات کی مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی ٹیم کے لئے ایرانی معاشی فوائد، ریڈ لائنز کی پابندی اور صلح آمیز جوہری صلاحیت اور ٹکنالوجی کی حفاظت شدید توجہ کے حامل ہیں۔