مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ بھر میں غاصب اسرائیلی طیاروں کے میزائل حملوں کے سلسلے میں کم از کم 12 بے گناہ فلسطنی شہید ہو گئے، جن میں اسلامی جہاد کے دو کمانڈرز شامل ہیں، جبکہ ان حملوں میں 55 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
مقاومتی محاذ کے مطابق شہداء میں القدس بریگیڈ کے کمانڈر، تیسیر الجباری اور عبداللہ قدوم شامل ہیں.
غزہ میں وزارت صحت نے بتایا کہ غاصب اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 60 افراد زخمی ہوئے جو ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کے بعد غزہ شہر میں فلسطین ٹاور کی ساتویں منزل سے دھواں نکلا۔ شہری دفاع کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تاکہ لوگوں کو نکالا جائے اور حملے سے لگنے والی آگ پر قابو پالیا جائے۔
فلسطین ٹاور کے رہائشی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے ابھی جمعہ کا کھانا کھایا ہے اور میرے بچے کھیل رہے تھے۔ اچانک ایک بہت بڑا دھماکہ اس ٹاور سے ہوا جس میں ہم رہتے ہیں۔
شہری کا کہنا تھا کہ میں نے بہت سے شہادتیں دیکھی ہیں جنہیں وہاں سے نکالا گیا تھا۔
ایران کی جانب سے شدید مذمت
ایران کا کہنا ہے کہ "غزہ پر صیہونی حملے جرم اور اشتعال انگیز مہم جوئی ہے، اسرائیل ان کے نتائج کی ذمہ داری اٹھائے گا"
امریکہ کی جانبداری
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل سپوکس نے اعلان کیاہےکہ ہم غزہ میں پیشرفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم تمام فریقین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ہمیں پختہ یقین ہے کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا حق حاصل ہے.
فلسطینی وزارت صحت نے شہداء کے ناموں کا اعلان کردیا.
تیسیر محمود الجعبری عمر۵۰ سال
عماد عبدالرحیم شلح عمر ۵۰ سالل
یوسف سلمان قدوم عمر ۲۴ سال
سلامه محارب عابد عمر ۴۱ سال
دنیانا عدنان عطیه العمور عمر ۲۲ سال
محمد احمد عبدالفتاح المدهون عمر ۲۶ سال
فضل مصطفی زعرب عمر ۳۰ سال
محمد حسن البیوک عمر ۳۵ سال
رپورٹ کے مطابق وسطی اسرائیل میں فضائی حملے کے سائرن۔ تل ابیب میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی جارحیت کی جواب میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے 100 سے زائد راکٹ داغے گئے.
اسرائیل حملے کے جواب میں اسلامک جہاد نے شدید ردعمل دیتے ہوئے جوابی کارروائی کی اور اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل داغے۔
فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل دوبارہ جنگی جرائم کا مرتکب ہوا جس کی اسے قیمت چکانی پڑے گی۔