مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزارت دفاع کے ترجمان نے اس بارے میں کہا کہ تین مراحل پر مشتمل یہ سیٹلائٹ تکنیکی خصوصیات کے لحاظ سے دنیا کے جدید ترین سیٹلائٹس سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس میں سالڈ پروپلشن کے دو مراحل ہیں اور مائع پروپلشن کا ایک مرحلہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذوالجناح سیٹلائٹ کیرئیر کی لانچنگ، ذیلی مدار کے مقصد سے کی گئی ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حالیہ لانچنگ کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر اس مرکب سیٹلائٹ کے تیسرے مرحلے کی توسیع کا آغاز ہوا ہے۔
واضح رہے کہ فروری 2021ء میں ٹھوس ایندھن کے طاقتور ترین انجن کی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی غرض سے ذوالجناح سیٹلائٹ کیرئیر کا پہلی بارتجربہ کیا گیا اور اس کا جائزہ لیا گیا تھا۔