مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ممتاز عالم دین اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کے خلاف بھارتی عدالت کے فیصلہ کو غیر منصفانہ اور ظالمانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری رہنما کوبھارتی انتظامیہ کا گرفتارکر نا اور عدالتوں سے سزا دلوانے کا کوئی جواز نہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو بھارت کی عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالتی فیصلہ ظالمانہ وجابرانہ ہے ، کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جسے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں حل ہونا ہے ،اس لئے جموں کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرنے والوں کو بھارتی انتظامیہ کا گرفتارکر نا اور عدالتوں سے سزا دلوانے کا کوئی جواز و حق نہیں ۔علامہ ساجد نقوی نے کہا اس قسم کے بھارتی عدالتی فیصلوں سے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان سزا ختم کرانے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے اورعالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں وکشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماﺅں کو انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنانے کے لیے عدلیہ کا استعمال کیا ۔ بھارت اپنی عدالتوں کا استعمال کرکے کشمیری رہنماﺅں کو اپنی جائز جدوجہدسے دستبردارہونے پر مجبور نہیں کر سکتا۔ انہوں نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیری سیاسی نظر بندوں کوبھارتی مظالم سے بچانے کے لئے ان کی رہائی میں کردار ادا کرے۔آخر میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ کشمیر ی حریت پسندوں کو قیدو بند میں ڈالنے سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہدکو مزید تقویت ملے گی ۔