اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے سبسڈی میں حکومت کی طرف اصلاحات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اقتصادی اصلاحات کے بارے میں عوام کو پہلے سے آگاہ کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین ابوترابی فرد کی امامت میں منعقد ہوئی۔ جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے سبسڈی میں حکومت کی طرف اصلاحات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اقتصادی اصلاحات کے بارے میں عوام کو پہلے سے آگاہ کرنا چاہیے۔ خطیب جمعہ نے اقتصادی مشکلات کو گذشتہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قراردیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقتصادی اصلاحات کے بارے میں عوام کو پہلے سے آگاہ کرے تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی لاحق نہ ہو۔

حجۃ الاسلام محمد حسن ابوترابی فرد نے مالک اشتر کے نام حضرت علی علیہ السلام کے خط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خط سفارش پر مبنی نہیں بلکہ حکم پر مبنی ہے۔ اعلی حکام کو تقوی اور پرہيزگاری سے آراستہ ہونا چاہیے۔ حضرت علی علیہ السلام کے نظریہ کے مطابق ایسی سیاست کا کوئی فائدہ اور کوئی معنی نہیں ، جس میں عدالت اور انصاف نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں میں الہی احکام اور اوامر کومد نظر رکھنا چاہیے  اورقرآن مجید کی تعلیمات کو زندگی کے لئے مشعل راہ بنانا چاہیے۔

خطیب جمعہ نے گذشتہ جمعہ کو عالمی یوم قدس کی عظيم الشان ریلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  ان ریلیوں کا ایک ہی پیغام تھا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور فلسطین دنیائے اسلام کا پہلا مسئلہ ہے۔

ابوترابی فرد نے مسجد الاقصی پر صہیونی حکومت کے حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد الاقصی میں عالمی یوم قدس کے دن 2 ہزار فلسطینیوں نے نماز ادا کی۔  انھوں نے کہا کہ سن 1967 ء میں اسرائیل نے 6 روزہ جنگ میں اردن، مصر اور شام کو شکست دیکر مزید علاقوں پر قبضہ کرلیا اور آج غاصب صہیونی حکومت حملے کے بجائے دفاع پر مجبور ہوگئی ہے۔

تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ آج فلسطینی باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ  بیت المقدس اور فلسطین سرزمین کو آزاد کرنے کی جد و جہد کررہے ہیں اور اسرائیل حکومت کو روز بروز ناکامی اور شکست کا سامنا ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ آج عراق ، شام ، لبنان اوریمن کی اسلامی مزاحمتی تنظیمیں عملی طور پر فلطسینیوں کے ساتھ ہیں اور فلسطین و بیت المقدس کی فتح تک ہم فلسطینیوں کے ساتھ رہیں گے۔