مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں زوردار دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 50 نمازی شہید اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسجد خلیفہ آغا گل جان میں گذشتہ روز جمعہ کے دن اُس وقت دھماکہ ہوگیا جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی اور سیکڑوں نمازی شریک تھے۔
دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ مسجد کے دروازے اور شیشے ٹوٹ گئے جب کہ آس پاس کی عمارتوں کے کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی ۔
ریسکیو ادارے نے امدادی کاموں کے دوران کئي درجن افراد کو اسپتال منتقل کیا جن میں سے 50 کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ 20 شدید زخمی ہیں جن میں سے 6 کی حالت نازک ہے۔
دھماکے کے بعد طالبان اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرلیا۔ تاحال دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ اس حوالے سے طالبان سیکیورٹی فورسز تفتیش کر رہی ہیں۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مساجد اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری وہابی دہشت گرد تنظيم داعش قبول کرتی آئی ہے۔