عمران خان کے وزارت عظمی سے برطرف ہونے کے باوجود صدر عارف علوی اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے اور انہوں نے مستعفی ہونے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عمران خان کے وزارت عظمی سے برطرف ہونے کے باوجود صدر عارف علوی اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے اور انہوں نے مستعفی ہونے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کے اہم ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر عارف علوی معمول کے مطابق اپنے آئینی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے ازخود مستعفی ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ پی ٹی آئی قیادت کی مشاورت میں تاحال عارف علوی کو صدر مملکت کے عہدے پر سے استعفی دلانے کا کوئی معاملہ زیر غور نہیں آیا۔

ذرائع کے مطابق ممکنہ طور پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے اگر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت میں صدر عارف علوی کو استعفی کے لیے کہا تو پھر عارف  علوی اپنے منصب سے ازخود مستعفی ہونے پر غور کرسکتے ہیں لیکن فی الحال وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔

اگر ممکنہ وفاقی حکومت نے صدر مملکت کو ہٹانے کے لیے آئینی راستہ اختیار کیا تو پھر وہ حالات کی مناسبت سے کوئی فیصلہ مشاورت سے کریں گے تاہم امکان ہے کہ صدر عارف علوی ہی نئے ممکنہ وزیراعظم شہباز شریف سے ان کے عہدے کا حلف لیں گے۔

صدر مملکت کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ عارف علوی سیاسی حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، وہ اپنی سابقہ سیاسی وابستگی کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت کے فیصلے کے مطابق اپنے عہدے کے حوالے سے فیصلہ کریں گے تاحال وہ بطور صدر اپنے عہدے پرکام جاری رکھے ہوئے ہیں۔