اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے چين میں افغانستان سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں جامع اور ہمہ گير حکومت کی تشکیل بہت ضروری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے چين میں افغانستان سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں جامع اور ہمہ گير حکومت کی تشکیل بہت ضروری ہے۔

چین کے صوبہ انہوئی کے شہر تن شی میں افغانستان کے امور سے متعلق ہمسایہ ممالک کی تیسری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج افغانستان کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ گذشتہ 40 برسوں سے افغانستان میں جنگ اور تباہی کا سلسلہ جاری رہا ہے جس کے نتیجے میں وہاں بڑے پیمانے پر انسانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ افغانستان میں امن و صلح کی ضرورت ہے اور امن و صلح میں افغانستان کے تمام قبائل اور حریف سیاسی دھڑوں کی شرکت ضروری ہے۔ ابھی تک افغانستان میں ہمہ گير اور جامع حکومت کی تشکیل کا وعدہ پورا نہیں ہوا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے عوام سے ہمسایہ ممالک کے قریبی تعلقات کے تجربہ نے یہ ثابت کیا ہے کہ افغانستان کے سماجی حقائق پر توجہ بہت ضروری ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے افغنستان پر امریکہ کے طولانی قبضہ کو افغان عوام کی مشکلات کا اصلی سبب قراردیتے ہوئے کہا کہ افغان عوام پر امریکی مظالم سب کے سامنے ہیں۔ امریکہ نے افغانستان کی فلاح و بہبود کے بجائے وہاں تباہی اور ویرانی مچائی اور افغان عوام کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا اور افغانستان پر 20 سال تک قبضہ کرنے کے بعد اسے نامعلوم سیاسی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا ۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کا خطرہ اور اس کا فروغ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور دیگر ممالک کیطرح افغانستان میں بھی امریکہ کا دہشت گردی کے فروغ میں ہاتھ نمایاں ہے ، امریکہ آج افغانستان کی تعمیر و ترقی کی بات نہیں کررہا جبکہ امریکہ نے 20 سال تک افغانستان پر تعمیر و ترقی کے نام پر قبضہ جما رکھا تھا۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں عالمی برادری اور خاص طور پر ہمسایہ ممالک کو اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے اور افغانستان کے عوام کا بھر پور تعاون کرنا چاہیے اور افغانستان میں ہمہ گیر اور جامع حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں ٹھوس قدم اٹھانا چاہیے۔ افغان عوام اور تمام ہمسایہ ممالک افغانستان میں امن کے قیام کی تمنا اور آرزو رکھتے ہیں۔