افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سیکڑوں طالبات نے سڑکوں پر آکر لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سیکڑوں طالبات نے سڑکوں پر آکر لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق طالبان نے لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کے پہلے ہی روز تاحکم ثانی دوبارہ بند کردیئے تھے۔ افغانستان میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے بند تھے۔

طالبان کے اس فیصلے کے خلاف سیکڑوں طالبات نے دارالحکومت کابل کی مرکزی شاپراہ پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اسکول کھولو اور انصاف انصاف کے نعرے بھی لگائے۔

طالبات نے پلے کارڈز بھی اُٹھا رکھے تھے جس میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کے مطالبات اور "تعلیم ہمارا بنیادی حق ہے، سیاسی منصوبہ نہیں" تحریر تھا۔

واضح رہے کہ طالبان نے  23 مارچ کو لڑکیوں کے اسکولوں کھولنے کے فوری بعد دوبارہ بند کردیئے اور طالبان نے اس کی کوئی واضح وجہ بھی نہیں بتائی جبکہ اسکول جانے سے محروم طالبات آنسو بہاتی رہیں۔