مہر خبررساں ایجنسی نے تاریخ اسلام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی مؤرخین کا اتفاق ہے کہ حضرت امام مہدی (عج) کی ولادت باسعادت ۱۵ شعبان ۲۵۵ ھجری یوم جمعہ بوقت طلوع فجرواقع ہوئی ہے جیسا کہ بعض علماءٴ کا کہنا ہے کہ ولادت کا سن ۲۵۶ ھج اور ما دہ ٴ تاریخ نور ہے یعنی آپ شب برات کے اختتام پر بوقت صبح صادق عالم ظھور وشہود میں تشریف لائے ہیں ۔
حضرت امام مہدی (عج) كا اسم گرامي محمد اور كنيت ابو القاسم ہے آپ پيغمبر اسلام (ص) كے ہم نام اور ہم كنيت ہيں۔
امام مہدی (عج) كے القاب : مھدي ، منتظر ، حجت ، صاحب ، صاحب الامر ، صاحب الزّمان ، قائم ، قائم آل محمّد ، خاتم الاوصياء ، خلف الصّالح ، منتقم اور ثائر ہيں ۔ امام زمان (عج) گيارہويں امام حضرت امام حسن عسكري (ع) كے فرزند ہيں اور آپ كي والدہ كا نام نرجس ہے۔
امام مہدی (عج) كي والدہ كے دوسرے نام بھي ذكر ہوئے ہيں جيسے : صيقل ، ريحانہ ، سوسن ، حكيمہ ، اور ملكہ ۔
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی پھوپھی جناب حکیمہ خاتون کا بیان ہے کہ ایک روز میں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے پاس گئی تو آپ نے فرمایا کہ اے پھوپھی آپ آج ہمارے ہی گھر میں قیام کریں کیونکہ خداوندعالم مجھے آج ایک وارث عطافرمائے گا ۔ میں نے کہاکہ یہ فرزند کس کے بطن سے ہوگا ۔آپ نے فرمایاکہ بطن نرجس سے متولد ہوگا ،جناب حکیمہ نے کہا :بیٹے!میں تونرجس میں حمل کے آثارنہیں پاتی،امام نے فرمایاکہ اے پھوپھی نرجس کی مثال مادرموسی جیسی ہے جس طرح حضرت موسی کاحمل ولادت کے وقت سے پہلے ظاہرنہیں ہوا ۔اسی طرح میرے فرزند کا حمل بھی بروقت ظاہرہوگا، غرضکہ میں امام کے فرمانے سے اس شب وہیں قیام کیا جب آدھی رات گذرگئی تومیں اٹھی اورنمازتہجدمیں مشغول ہوگئی اورنرجس بھی اٹھ کرنمازتہجدپڑھنے لگی ۔ اس کے بعدمیرے دل میں یہ خیال گزراکہ صبح قریب ہے اورامام حسن عسکری علیہ السلام نے جوکہاتھا وہ ابھی تک ظاہرنہیں ہوا ، اس خیال کے دل میں آتے ہی امام علیہ السلام نے اپنے حجرہ سے آوازدی :اے پھوپھی جلدی نہ کیجئے ،حجت خدا کی ولادت کا وقت بالکل قریب ہے یہ سن کرمیں نرجس کے حجرہ کی طرف پلٹی ،نرجس مجھے راستے ہی میں ملیں ، مگران کی حالت اس وقت متغیرتھی ،وہ لرزہ براندام تھیں اوران کا ساراجسم کانپ رہاتھا ،میں نے یہ دیکھ کران کواپنے سینے سے لپٹالیا ،اورسورہ قل ھواللہ ،اناانزلنا و آیة الکرسی پڑھ کران پردم کیا بطن مادرسے بچے کی آواز آنے لگی ،یعنی میں جوکچھ پڑھتی تھی ،بچہ بھی بطن مادرمیں وہی کچھ پڑھتا تھا اس کے بعد میں نے دیکھا کہ تمام حجرہ روشن ومنورہوگیا ۔ اب جومیں دیکھتی ہوں تو ایک مولود مسعود زمین پرسجدہ میں پڑاہوا ہے میں نے بچہ کواٹھالیا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے حجرہ سے آواز دی اے پھوپھی ! میرے فرزند کو میرے پاس لایئے میں لے گئی آپ نے اسے اپنی گود میں بٹھالیا ، اوراپنی زبان بچے کے منہ میں دےدی اورکہا کہ اے فرزند !خدا کے حکم سے کچھ بات کرو ،بچے نے اس آیت:" بسم اللہ الرحمن الرحیم ونریدان نمن علی اللذین استضعفوا فی الارض ونجعلھم الوارثین " کی تلاوت کی ، جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ احسان کریں ان لوگوں پرجوزمین پرکمزورکردئیے گئے ہیں اور ان کوامام بنائیں اورانھیں کوروئے زمین کاوارث قراردیں ۔
حضرت امام مہدی علیہ السلام سلسلہ عصمت محمدیہ کی چودہویں اورسلسلہ امامت علویہ کی بارہویں کڑی ہیں آپ کے والد ماجد حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام اور والدہ ماجدہ جناب نرجس خاتون ہیں۔ آپ اپنے آباء و اجدادکی طرح امام منصوص ،معصوم ،اعلم زمانہ اورافضل کا ئنات ہیں ۔آپ بچپن ہی میں علم وحکمت سے اعلی درجات پر فائز تھے۔ آپ کو پانچ سال کی عمرمیں ویسی ہی حکمت دے دی گئی تھی ،جیسی حضرت یحیی (ع) کو ملی تھی اورآپ بطن مادرمیں اسی طرح امام قراردئیے گئے ،جس طرح حضرت عیسی علیہ السلام نبی قرارپائے تھے۔
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت امام مہدی (عج) کے بارے میں بیشمار پیشینگوئیاں فرمائی ہیں کہ امام مہدی (عج) آنحضور(ص) کی عترت اورحضرت فاطمة زہرا سلام اللہ علیھا کی اولاد سے ہوں گے۔ آنحضور (ص) نے یہ بھی فرمایاہے کہ امام مہدی (عج) کا ظہورآخری زمانہ میں ہوگا ۔اورحضرت عیسی ان کے پیچھے نماز ادا کریں گے۔