مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نے پاکستان کے شہر پشاور میں شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان کے شہر پشاور کی شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نسیہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اراکین کی جانب سے چار مارچ کو پشاور میں ہونے والے داعش کے خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اپنے بیان میں سلامتی کونسل کے ارکان نے پشاور کی کوچہ رسالدار مسجد میں ہونے والے حملے کو گھناؤنا اور بزدلانہ عمل قرار دیا۔ سلامتی کونسل کے ارکان نے متاثرین کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔ اعلامیے کے مطابق سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے۔ واضح رہے کہ پاکستنا میں دہشت گردوں کو تربیت فراہم کرنے والے مراکز پاکستانی حکومت کے زير نظر ہیں جن میں لال مسجد بھی شامل ہے۔ لال مسجد کے ملا عبدالعزیز اعلانیہ طور پر داعش دہشت گردوں کی حمایت اور انھیںم دد فراہم کرتے ہیں لیکن پاکستانی حکومت اور اداروں نے دہشت گردوں کے سرغنوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 مارچ 2022 - 09:57
سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نے پاکستان کے شہر پشاور میں شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔