حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائيل کی غاصب اور صہیونی حکومت کو عارضی اور جعلی حکومت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے میزائلوں کو دقیق نشانہ بنانے والے میزائلوں میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائيل کی غاصب اور صہیونی حکومت کو عارضی اور جعلی حکومت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے میزائلوں کو دقیق نشانہ بنانے والے میزائلوں میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں  حزب اللہ لبنان کے عظیم شہداء شیخ راغب حرب، سید عباس موسوی اور حاج عماد مغنیہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ راغب حرب کی شہادت کو 38 سال، سید عباس موسوی،  نیز ام یاسر اور اس کے فرزند حسین کی شہادت کو 30 برس اور ہمارے کمانڈر شہید عماد مغنیہ کی شہادت کو 14 سال گزر گئے ہیں اور اسلامی مزاحمت اور حزب اللہ کو 40 سال ہوگئے ہیں۔سن 1082 سے ہماری مزاحمتی تحریک کا آغاز ہوآ اور شہداء کی خون کی برکت سے اس کا استمرار جاری ہے اور شہداء کے خون کی بدولت آج اسلامی مزاحمت اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ ہم اسرائيل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج اسلامی مزاحمت کی بدولت اسرائیل لبنان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کررہا ۔ اسلامی مزاحمت کی تشکیل سے قبل اسرائيل نے لبنان کی سرزمین پر قبضہ جما رکھا تھا جسے حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت نے آزاد کرالیا۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت لبنان کا تشخص ہے اور لبنانی عوام اور لبنانی فوج کا قوی اور مضـوط بازو ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ بعض علاقائي عرب ممالک سمجھتے ہیں کہ خطے کا مستقبل اسرائيل کے ہاتھ میں ہے اس لئے وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کررہے ہیں جبکہ خطے کا مستقبل علاقائی عوام کے ہاتھ میں ہے جس میں اسرائیل کی غاصب اور جعلی حکومت کا کوئی وجود نہیں ہوگا۔

اسرائیلی حکومت ایک کمزور اور جعلی حکومت ہے جسے بیشمار داخلی مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے اسرائيلی حکومت کا زوال قریب پہنچ گيا ہے اسرائیلی حکومت اندرونی مشکلات اور اندرونی بحران کی وجہ سے ختم اور تباہ ہوجائےگی۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ خائن ، غدار اور سازشی عرب حکام اسرائیل کو بڑي مقدار میں رقم فراہم کررہے ہیں، اسرائيل کی بڑھ چڑھ کر خدمت کررہے ہیں۔ اسرائیل کا اپنی فوج پر اعتماد ختم ہوگيا ہے 40 فیصد اسرائیل ملک چھوڑنے کی فکر کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت آج مضبوط ، قوی اور مستحکم ہے ہم شہید عماد مغنیہ اور شہید سلیمانی کے مکتب پر قائم ہیں۔ ہم آج اپنے میزائلوں کو دقیق نشانہ بنانے والے میزائلوں میں تبدیل کرسکتے ہیں۔