اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ امیرعبداللہیان نے کہا کہ ہم نے ویانا مذاکرات میں امریکہ کی طرف سے کوئی سنجیدہ اور قابل ذکراقدام نہیں دیکھا ۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ ہم نے ویانا مذاکرات میں امریکہ کی طرف سے کوئی سنجیدہ اور قابل ذکراقدام نہیں دیکھا ۔ ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمہ کے بارے میں آخری خبـروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے جو چیز مہم ہے وہ  دوسرے فریق کا عمل ہے اور زمینی حقائق کی روشنی میں فیصلہ کریں گے اور دیکھیں گے کہ پابندیاں عملی طور پر ختم ہوگئی ہیں۔

امیر عبداللہیان نے ایران کے امور میں امریکی نمائندے رابرٹ میلی کے شروط پر مبنی بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امریکہ کی طرف سے کوئی شرط موصول نہیں ہوئی اور ویانا مذاکرات میں پیشگي شرط کا کوئی وجود بھی نہیں ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے بعض پابندیوں کے خاتمہ پر دستخط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کاغذ پر جو کچھ ہورہا ہے وہ سب اچھا ہوسکتا ہے ۔ پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں ہر وہ اجرائی اقدام جو مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کے بعد اسے پہلی شکل میں لے جائے اچھا اقدام ہے۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم امریکہ کی مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں رفتار کو عملی اور زمینی حقائق کی روشنی میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ البتہ امریکہ نے ہمیں ثالثوں کے ذریعہ مثبت اور اچھے پیغامات ارسال کئے ہیں لیکن ہماری نگاہ امریکہ کے عملی اقدامات پر لگي ہوئی ہے۔