مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں شام کی پارلیمنٹ کے نمائندے عمار الاسد نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران نے مسئلہ فلسطین کو دوبارہ زندہ کیا ہے ۔ ایران کی طرف سے اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی حمایت کی وجہ سے مغربی ممالک پرخوف طاری ہے۔
عمار الاسد نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد علاقہ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی نے مغربی ممالک کی طرف سے مشرق وسطی کے بارے میں تیار کردہ تمام منصوبوں کو ناکام بنادیا اور علاقائی اور عالمی سطح پر انقلاب اسلامی کے وسیع پیمانے پر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انقلاب اسلامی کے بعد مسئلہ فلسطین دوبارہ زندہ ہوگیا اور پتھروں سے اپنا دفاع کرنے والے فلسطینی نوجوان اب راکٹوں اور میزائلوں سے اپنا دفاع کررہے ہیں۔ انقلاب اسلامی کی بدولت خطے میں اسلامی مزاحمتی تنظیموں کو بہت بڑی قوت اور مدد ملی ہے۔
عمار الاسد نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران نے فلسطین کے بارے میں امریکہ اور اسرائیل کے تمام شوم منصوبوں کو ناکام بنادیا اور انقلاب اسلامی ایران کی بدولت آج مسئلہ فلسطین عالمی مسئلہ میں تبدیل ہوگیا ہے۔
شامی پارلیمنٹ کے نمائندے نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے عالمی سامراجی طاقتوں کے خلاف کھڑا ہونے کے لئے مسلمانوں کو بہت بڑا حوصلہ عطا کیا ، حضرت امام خمینی (رہ) کے عقائد اور راستے پر گامزن ایرانی جوانوں نے مختصر مدت میں شاندار ترقی اور پیشرفت حاصل کی اور آج ایران دفاعی لحاظ سے خطے کی ایک بڑی طاقت بن گیا ہے۔
عمار الاسد نے کہا کہ آج شام، عراق، لبنان ، فلسطین اور یمن میں سرگرم اسلامی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان شاندار ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔ انقلاب اسلامی ایران نے اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی مدد کرکے انھیں عالمی سامراجی طاقتوں کے خلاف استقامت کا عظیم حوصلہ عطا کیا ہے۔ آج امریکہ ، اسرائیل اور مغربی ممالک میں اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی ایران کے جانب سے مدد کے بارے میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ مشرق وسطی میں امریکہ کے شوم منصوبے ناکام ہوگئے ہیں۔ امریکہ خطے میں آل سعود ، آل خلیفہ اور آل نہیان جیسے ڈکٹیٹر بادشاہوں کی حمایت کررہا ہے جنھوں نے جمہوریت کی بو تک نہیں سونگھی ہے۔