مہر خبررساں ایجنسی نے دی انڈین ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کے قافلے کو کالے جھنڈے دکھانے، ان پر کیچڑ پھینکنے کے ایک درجن سے زائد واقعات پیش آئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے امیدوار 10 اور 14 فروری کو ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم پر تھے۔
چھور نامی گاؤں میں 24 جنوری کی شام کو بی جے پی سیوالکھاس کے امیدوار منیندر پال سنگھ پر حملہ ہوا جس کے بعد پولیس نے بی جے پی سے اپنی وفاداری نبھاتے ہوئے شکایت کے بغیر ہی 20 شہریوں جبکہ 65 نامعلوم افراد کے نام ایف آئی آر درج کرلی۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ میں نے کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے حالانکہ میرے پیچھے آنے والی 7 کاروں کو پتھراؤ میں نقصان پہنچا ہے۔
بی جے پی رہنما نے مزید کہا کہ یہ ہمارے ہی لوگ ہیں، میں نے انہیں معاف کر دیا لیکن جمہوریت میں ووٹ مانگنے والوں کے ساتھ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔
پولیس نے کہا کہ ہم دستیاب ویڈیو فوٹیج کے ذریعے مظاہرین کی شناخت کر رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے 2017 کے انتخابات میں مغربی یوپی میں کلین سویپ کیا تھا لیکن اب حکمراں جماعت کو متنازع قوانین کی وجہ سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔
اس کے علاوہ چند روز قبل بی جے پی رہنما وکرم سینی کومظفر نگر میں کسانوں کے ایک ہجوم نے گھیرے میں لے کر پارٹی مخالف نعرے لگائے اور کہا کہ" تم پانچ سال بعد آئے ہو"۔