مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان طالبان کے ہاتھوں سابق افغان فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف خواتین نے احتجاجی مارچ کیا۔
اطلاعات کے مطابق ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے خواتین نے کابل کے مرکزی علاقے میں احتجاجی مارچ کیا اورانصاف کے نعرے لگائے۔ افغان خواتین نے انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
طالبان سکیورٹی فورسز نے مارچ کرنے والی خواتین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ مارچ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی روکنے کی کوشش کی گئی۔
اطلاعات کے مطابق طالبان نے بعض صحافیوں کو کچھ دیرکے لئے حراست میں بھی لیا۔فوٹوگرافروں سے سامان ضبط کر کے ان کے کیمروں سے تصاویر ڈیلیٹ کر دیں۔ طالبان نے اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد بغیرحکومت کی منظوری کے مظاہروں پرپابندی عائد کررکھی ہے۔ طالبان کی عبوری حکومت کو ابھی تک کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا۔