مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کے عبوری وزير خارجہ امیر خان متقی نے ایسوسی ایثڈ پریس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان حکومت کا امریکہ سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، طالبان ،امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان میں غیر مستحکم یا کمزور حکومت کا ہونا کسی کے مفاد میں نہیں۔
افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے امریکہ اور دیگر ممالک پرافغانستان کے 10 بلین ڈالر سے زائد منجمد فنڈز کو جاری کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی بحالی کے بغیر ہم کیسے دنیا کو اپنا کام دکھا سکیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے کہا کہ طالبان حکومت کا امریکہ سے کوئی جھگڑا نہیں ہے ہم تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ غیر مستحکم افغانستان یا کمزور افغان حکومت کا ہونا کسی کے مفاد میں نہیں۔
وزیر خارجہ نے لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی ملازمتوں پرعائد پابندیوں پر عالمی قوتوں کے غم و غصے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے کئی حصوں میں ساتویں اور بارہویں جماعت کی طالبات کو اسکول جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
امیر خان متقی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ تاحال بہت سی خواتین سرکاری ملازمین کو گھر میں رہنے کو کہا گیا ہے تاہم اس کی وجہ ہماری سخت گیر پالیسی نہیں بلکہ اسکولوں اور کام کی جگہوں پر صنفی بنیادوں پر شریعت کے تحت علیحدہ انتظامات کا نہ ہونا ہے۔
طالبان حکومت نے عالمی قوتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں افغان شہریوں کو رحم اور ہمدردی کی بنیاد پر اشد مدد کی ضرورت ہے۔
امیر خان متقی نے کہا کہ امریکہ کی قوم عظیم قوم ہے ہمیں اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایکدوسرے کے قریب ہونا چاہیے اور ایکدوسرے کی مدد کرنی چاہیےاور باہمی فاصلے کو کم کرنا چاہیے۔