مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین حاج علی اکبری کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس میں طبی پروٹوکول کی رعایت کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جمعہ کے خطیب نے ایٹمی مذاکرات کی طرف اشارہ ہوئے کہا ہے کہ ہمارے مذاکرات کاروں کو امریکہ اور تین یورپی ممالک کی منہ زوری اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے بہانوں پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔خطیب جمعہ نے ایرانی مذاکرات کاروں پر زوردیا کہ وہ ایرانی عوام کے حقوق کے حصول اور ظالمانہ پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں تلاش و کوشش جاری رکھیں۔
خطیب جمعہ نے رضاکار سوچ کو معجز نما قراردیتے ہوئے کہا کہ ملک میں رضاکار سوچ تک پہنچنے میں کافی فاصلہ موجود ہے اور ملک بھر میں رضاکار اور بسیجی سوچ کے فروغ کے سلسلے میں تلاش وکوشش کرنی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ رضاکار اور بسیجی سوچ کے ذریعہ ہم دشمن کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
خطیب جمعہ نے عوام کو درپیش معاشی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ حکام کو عوام کی معاشی مشکلات کو دور کرنے کے سلسلے میں اپنی تلاش و کوشش اور جد وجہد کو مضاعف کرنا چاہیے۔
حجۃ الاسلام حاج اکبری نے گذشتہ 40 سال کے عرضہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ بسیچی اور رضاکار سوچ جس میدان میں بھی وارد ہوئی وہاں اس نے انقلاب برپا کیا ہے لہذا ہمیں ملکی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ملک بھر میں بسیجی اور رضاکار سوچ کو فروغ دینا چاہیے اور اس سلسلے میں باہمی اتحاد، یکجہتی اور تعاون کی سخت ضرورت ہے۔