مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے صوبے ننگرہار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران زور دار دھماکے کے نتیجے میں 3 نمازی شہید جب کہ امام مسجد سمیت 12 افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہار کے ضلع اسپین گھر کی ایک مسجد میں اُس وقت زور دار دھماکہ ہوا جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔
مقامی طالبان کمانڈر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر مسجد میں دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ دھماکے کی نوعیت سے متعلق تفتیش جاری ہے۔
دھماکے میں 3 افراد شہید ہوگئے جب کہ امدادی کاموں کے دوران امام مسجد سمیت 12 افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے 10 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس کے باعث مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے جمعہ کے روز مسجد میں دھماکے کا یہ چوتھا واقعہ ہے جن شیعہ اور سنی مسجدوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دھماکوں کی ذمہ داری داعش دہشت گرد تنظیم نے قبول کی تھی اور ان دھماکوں میں 400 سے زائد افراد شہید اور زخمی ہوگئے تھے۔