پاکستانی اور ایرانی حکام نے 2023 تک سالانہ تجارتی تبادلے کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم کے تجارتی مشیر اور ایران و پاکستان کے پارلیمانی گروہ کے سربراہ عبدالرزاق داؤد نے دورہ ایران کے دوران ایرانی وزیر صنعت، تجارت اور معدن اور دیگر ایرانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں سرحدی ماکیٹوں کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔ دونوں ممالک نے نے 2023 تک سالانہ تجارتی تبادلے کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ تہران میں ایران اور پاکستان کی مشترکہ کمیٹی کا نواں اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں ایران کے وزیر صنعت، معدن اور تجارت رضا فاطمی امین اور پاکستانی وزير اعظم کے تجارتی مشیر عبدالرزاق داؤد  نے شرکت کی ، ایرانی وزیر صمت نے کہا کہ دونوں ممالک سالانہ تجارتی تبادلوں کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

رضا فاطمی امین کا کہنا ہے کہ پاکستانی اور ایرانی حکام پہلے ہی اقتصادی تعاون پر بات چیت کر چکے ہیں اور مشترکہ تجارتی کمیٹی کو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے زمین ہموار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔

انہوں نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کی توسیع کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران پڑوسی ملک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تجارتی تبادلے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تیار ہے۔

مشترکہ کمیٹی دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے ساتھ ساتھ نمائشوں کے انعقاد جیسے امور پر بھی عمل پیرا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایران اور پاکستان خطے کے دو اہم ممالک ہونے کے باوجود اب تک اپنی اقتصادی صلاحیتوں کا صحیح استعمال نہیں کر سکے۔

ایرانی وزیر صنعت ، معدن اور تجارت نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد کے درمیان آزاد تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں آئندہ تین ماہ کے اندر دور ہو جائیں گی۔ دونوں ممالک نے سرحدی ماکیٹوں کو بھی مزید فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔