مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی۔ جس میں طبی پروٹوکول کی رعایت کے ساتھ مؤمنین نے وسیع پیمانے پر شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں ایران اور گروپ 1+4 کے درمیان مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کو طول دینے اورتاخیری حربے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خطیب جمعہ نے ایران میں امریکی فائل کے سیاہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عالم اسلام میں امریکہ کے سیاہ کارناموں کی وجہ سے امریکہ کی فائل سیاہ ہے دنیائے اسلام میں امریکہ کے وحشیانہ ، ظالمانہ اور مجرمانہ جرائم نمایاں ہیں۔
آیت اللہ خاتمی نے 13 آبان 1357 شمسی میں تہران میں امریکہ کے جاسوس اڈے " امریکی سفارتخانہ " پر طلباء کے قبضہ اور حضرت امام خمینی (رہ) کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اس واقعہ میں 57 افراد کو شہید اور 100 سے زائد کو زخمی کیا ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی ایرانی قوم کے خلاف گھناؤنی سازشوں کا سلسلہ 1332 شمسی سے لیکر آج تک جاری ہے۔ امریکہ کی فائل ایران اور دنیائے اسلام میں سیاہ ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ خطے میں اسرائيل کو مضبوط بنا کر اسے اسلامی ممالک پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔ اسرائيل کو مضبوط بنانا امریکہ کے تمام صدور کی ذمہ داری ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کے وحشیانہ اور سنگین جرائم کا سلسلہ جاری ہے ۔ ایران کے خلاف امریکہ کی اقتصادی پابندیاں ، ایران کے خلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ ، شہید قاسم سلیمانی کی شہادت اور حال ہی میں ایران کے آئل ٹینکر سے تیل کی چوری کا واقعہ امریکہ کے سنگين جرائم کا حصہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات میں تاخير، فرسودگی اور مذاکرات کو طول دینے کے حربوں کو قبول نہیں کریں گے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ جس ملک نے عہد شکنی کی ہے اسے اپنے عہد پر عمل کرنا چاہیے۔ ہم اپنے عہد پر عمل کرچکے ہیں ، ہم اپنے عہد پر باقی ہیں۔ امریکہ کے بعض اتحادی ممالک امریکہ کے وحشیانہ جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔
انھوں نے کہا کہ خلیج عمان میں ایرانی سپاہ نے امریکہ کی طرف سے تیل چوری کرنے کے اقدام کو ناکام بنا کر واضح کردیا ہے ایران ملکی اور قومی مفادات کے تحفظ میں بالکل سنجیدہ ہے۔