اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنی سلامتی میں سنجیدہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنی سلامتی میں سنجیدہ ہے۔ سعید خظیب زادہ نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کے بعد کچھ عرصہ تک امریکہ اور ایران کے درمیان مذکرات جاری رہے لیکن کافی عرصہ سے امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات براہ راست مذاکرات انجام پذیر نہیں ہوئے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کو نقض کیا ہے اور وہ مسلسل مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ تین یورپی ممالک فرانس ، جرمنی اور برطانیہ نے بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہیں کیا۔

سعیدخطیب زادہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کو مثبت قراردتے ہوئے کہا کہ مذاکرات شفاف اور سنجیدہ ہے لیکن مذاکرات کی کامیابی کا دار و مدار سعودی عرب کے رویہ پر منحصر ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف اسرائيل کے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بجٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل خطے کی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اور بحران پیدا کرنا اسرئیلی ذات کا خاصہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسرئيل کو ایران کی توانائيوں کا بھی بخوبی علم ہے، ایران اپنی سلامتی کے بارے میں سنجیدہ ہے۔