امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے سینئر عہدیدار نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے امریکہ کو اپنی فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے اور دونوں فریقین یہ رسائی کھلی رکھنے کے لیے بات چیت بھی کر رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے سینئر عہدیدار نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے امریکہ کو اپنی فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے اور دونوں فریقین یہ رسائی کھلی رکھنے کے لیے بات چیت بھی کر رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق امریکی انڈر سکریٹری دفاع برائے پالیسی کولِن کاہل نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی سے یہ معلومات ’افغانستان، جنوبی اور وسطی ایشیا کے خطوں میں سلامتی‘ سے متعلق سماعت کے دوران شیئر کی۔

وہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جیک ریڈ کے سوال کا جواب دے رہے تھے کہ جنہوں نے انڈر سیکریٹری سے پینل کو پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے اس کے تعاون کے متعلق معاہدے پر اپ ڈیٹ کرنے کا کہا۔

سینیٹر نے حالیہ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا کہ جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان، دہشت گرد تنظیم " داعش " پر حملے کے لیے طالبان کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

کولن کاہل نے کھلی سماعت میں بتایا کہ ’پاکستان ایک چیلنجنگ اداکار ہے، لیکن وہ افغان سرزمین کو نہ صرف اپنے بلکہ دیگر ممالک کے خلاف بھی دہشت گرد، بیرونی حملوں کے لیے محفوظ ٹھکانے کے طور نہیں دیکھنا چاہتا۔

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان نے ہمیں اپنی فضائی حدود تک رسائی جاری رکھی ہوئی ہے اور ہم یہ رسائی کھلی رکھنے کے لیے ان سے بات چیت کر رہے ہیں۔