رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: ایران کے شمال مغرب میں واقع ممالک میں رونما ہونے والے واقعات کا راہ حل غیر ملکی فوجیوں کی عدم مداخلت پر مبنی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےحضرت امام حسین یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے فوجی جوانوں کی تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ایران کے شمال مغرب میں واقع ممالک میں رونما ہونے والے واقعات کا راہ حل غیر ملکی فوجیوں کی عدم مداخلت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلح افواج کی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے فوجی جوانوں کو قوم ، ملک اور وطن عزیز کے لئے مضبوط اور مستحکم قلعہ  قراردیتے ہوئے فرمایا: خطے میں غیر علاقائی طاقتوں کی فوجی مداخلت اختلاف اور نقصان کا سبب بن رہی ہے ۔ خطے کے تمام مسائل اور مشکلات کو غیر ملکی فوجیوں کی مداخلت کے بغیر حل کیا جاسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حسینی مکتب اور حسینی یونیورسٹی میں مسلح افواج کے جوانوں کی تربیت اور ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام کو اپنے بہادر، غیور ، صالح اور مؤمن جوانوں کی بصیرت اور شجاعت پر فخر ہے اور ان جوانوں کی تربیت کرنے والے کمانڈروں پر بھی ایرانی قوم کو فخر حاصل ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت علی علیہ السلام کے ارشاد کو عملی جامہ پہنانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج ایران کی مسلح افواج اللہ تعالی کے فضل و کرم کے ساتھ ملک اور قوم کے دفاع کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہیں اور ملکی اور غیر ملکی دشمنوں کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیارہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملکی سلامتی کے سلسلے میں اغیار پر عدم اعتماد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج ایران ملکی سلامتی کے سلسلے میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہے جبکہ یورپی ممالک سمیت بہت سے ممالک  اس مشکل میں گرفتار ہیں کیونکہ ان کی سکیورٹی اور سلامتی نیٹو یا امریکہ سے وابستہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کے درمیان حالیہ لفظی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعض یورپی ممالک نے امریکہ کے اقدام کو اپنی پشت میں خنجر اور چھرا گھونپنے کے مترادف  قراردیا ہے ، یہ تو ان یورپی ممالک کا حال ہے جو اپنی سلامتی کے تحفظ میں کمی محسوس کررہے ہیں اور وہ یورپی ممالک جن کی فوجیں امریکہ سے وابستہ ہیں ان کا کیا حال ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملکی سلامتی کو اغیار کے حوالے کرنے کو بہت بڑی غلطی اور اشتباہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: ملکی سلامتی کو دوسروں سے وابستہ کرنے کا اثر جنگ اور صلح دونوں پر پڑتا ہے جس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : امریکی فوج کے بارے میں ہالی وڈ کی تصویریں مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں ، امریکی فوج نے افغانستان میں اپنی بزدلی اور اپنی اوقات کا واضح ثبوت پیش کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مشرقی ایشیاء کے عوام میں امریکی فوج کے بارے میں شدید نفرت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ نے دنیا کے جس خطے میں بھی فوجی مداخلت کی تو اسے وہاں کے عوام کی نفرتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: علاقائي ممالک کی مسلح افواج خطے میں امن و سلامتی برقرار کرسکتی ہیں خطے میں غیر علاقائی فوجیوں کی مداخلت کشیدگی اور بحران کا باعث بنتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے شمال مغربی ممالک میں جاری حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شمال مغربی ممالک کو اپنے مسائل حل کرنے کے سلسلے میں غیر علاقائی فوجیوں کو مداخلت کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور اپنے مسائل کو خود حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں ایران بھی بھر پور تعاون فراہم کرنے کے لئے آمادہ ہے۔