پاکستان کے صدر عارف علوی نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو پاکستان اور چین کے تعلقات میں دراڑپیداکرنےکی کوشش میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صدر عارف علوی نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو پاکستان اور چین کے تعلقات میں دراڑپیداکرنےکی کوشش میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا۔

اطلاعات کے مطابق نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر پاکستانی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا جس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کی۔ وزیراعظم عمران خان ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی ایوان میں موجود تھے۔

اجلاس سے پاکستان کے صدرعارف علوی نے خطاب کیا تو اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا گیا۔ اراکین اسمبلی اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے اور انہوں نے حکومتی کارکردگی کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے میڈیا کو آزاد کرو اور معاشی قتل بند کرو کے نعرے  بھی لگائے۔ اپوزیشن احتجاج کرنے کے بعد اجلاس سے واک آؤٹ کرگئی۔

صدرعارف علوی نے کہا کہ شورمچانےکی بجائےحقیقت تسلیم کرنی پڑےگی ، صبرکریں اورسنیں،عوام کوبات سمجھ آگئی ہےیہاں بھی سمجھنی چاہیے،  حکومتی کارکردگی اورکامیابی کوشورشرابےسےنہیں روکاجاسکتا، گزشتہ 3 سالوں میں ملک وقوم میں بہت مثبت تبدیلیاں آئی ہیں، پاکستان درست سمت کی جانب اور معاشی ترقی کی جانب گامزن ہے، تیسرےپارلیمانی سال کی تکمیل پرمبارکبادپیش کرتاہوں۔

عارف علوی نے کہا کہ کوروناکےباعث دنیابھرکی معیشتیں متاثرہوئیں لیکن بہترحکومتی پالیسیوں کی بدولت پاکستان کی معیشت مستحکم رہی، تعمیراتی شعبےمیں ترقی کاسہراوزیراعظم کےسرہے، حکومت نےتعمیراتی شعبےکو36ارب روپےکی سبسڈی دی، غیرملکی سرمایہ کاروں کےاعتمادمیں60فیصداضافہ ہواہے۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بڑی تبدیلی آئی، عمران خان کا شروع سے موقف رہا ہے کہ جنگ کی بجائے مذاکرات سے مسئلہ حل کیا جائے، افغانستان کی نئی حکومت اپنے عوام کو متحد کرے ، معافی کی پالیسی اپنائے، افغان سرزمین سے پڑوسی ممالک کو خطرہ نہ ہو، طالبان رہنماؤں کے بیانات حوصلہ افزا ہیںِ، دنیا افغان عوام کو بے یارو مددگار نہ چھوڑے بلکہ ان کی تعمیر و ترقی میں مدد کرے، دنیا تسلیم کرے کہ افغانستان کے متعلق عمران خان اور پاکستان کا مشورہ درست ثابت ہوا۔

صدرعارف علوی کا کہنا تھا کہ چین نےپاکستان کی ترقی میں اہم کرداراداکیاہے، چین کےساتھ دوطرفہ تعلقات کوقدرکی نگاہ سےدیکھتےہیں، سی پیک گیم چینجرمنصوبہ ہےاس سےخطےمیں ترقی ہوگی، بھارت  کی پاک چین تعلقات میں دراڑپیداکرنےکی کوشش ناکام ہو جائۓگي۔ صدر کے خطاب کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔