مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اور قطر میں سیاسی دفتر کے نائب انچارج شیر محمد عباس ستانکزئی نے بی بی سی کے پشتو ریڈیو سے گفتگز کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امارت اسلامی کی حکومت پر مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور آئندہ 3 روز میں اس کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔ شیر محمد عباس ستانکزئی نے بتایا کہ کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی بحالی اور مرمت پر 25 سے 30 ملین ڈالر خرچہ ہوگا جس میں قطر اور ترکی مدد کریں گے۔ ایئرپورٹ دو دن میں فنکشنل ہوجائے گا جس کے بعد صرف قانونی دستاویزات کے حامل افراد کو ملک سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
اس موقع پر طالبان رہنما نے انکشاف کیا کہ بغیر دستاویزات کی وجہ سے ہی ایئرپورٹ پر بدنظمی پیدا ہوئی تھی اور اب امریکہ دو سے ڈھائی ہزار افغانیوں کو واپس بھیج رہا ہے جو اُن کے بقول قانونی دستاویزات کے بغیر امریکہ پہنچے تھے۔
طالبان رہنما نے شیر محمد عباس ستانکزئی کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ افغانستان کی اسلامی امارت ایک ایسی حکومت بنائے گی جس میں تمام اقوام اور طبقات کی نمائندگی ہوگی اور جسے اندرونی اور بیرونی طور حمایت بھی حاصل ہو گی۔ نئی حکومت میں خواتین بھی شامل ہوں گی تاہم 20 برسوں سے کسی نہ کسی شکل میں حکومت میں رہنے والے ہماری حکومت کا حصہ نہیں ہوں گے۔
عباس ستانکزئی نے مزید کہا طالبان کی حکومت میں خواتین کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں اور انھیں شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے دفاتر میں کام کرنے کی مکمل آزادی بھی ہوگی۔ واضح رہے کہ قندھار میں امیر طالبان کی سربراہی میں ہونے والے 3 روزہ مشاورتی اجلاس میں حکومت سازی کو حتمی شکل دیدی گئی تھی جس کے بعد ملا عبدالغنی برادر اہم رہنماؤں کے ہمراہ کابل کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔