مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر 2 دھماکوں کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والا دھماکہ خودکش تھا جو حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ابتدائی گیٹ کے باہر ہوا جہاں سیکڑوں کی تعداد میں افغان عوام ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
ذرائع کے مطابق خودکش دھماکے کے بعد فائرنگ کی آواز بھی سنائی دی جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ زخمیوں میں 3 امریکی فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
طالبان نے کابل ایئرپورٹ پر دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ طالبان کے متعدد گارڈز بھی دھماکے میں زخمی ہوئے ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر پہلا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد امریکی فوجی اہلکار اور شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں جب کہ دوسرا دھماکہ ایبے گیٹ کے قریب ہی بارون ہوٹل کے باہر ہوا۔ ذرائع کے مطابق کابل ايئر پورٹ پر ہونے والے دو بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش دہشت گرد تنظیم نے قبول کرلی ہے۔